محبت مشن انٹرنیشنل

مزار حضرت تیان گورو کیپ ٹاون

مخدوم محمود مستور قلندر کا مزار تیان گورو کیپ ٹاؤن پر حاضری

امام عبد اللہ ابن عبد السلام (تیان گورو) تری میٹ جزیروں کے قبیلہ ٹڈور کے شہزادہ تھے، جو کہ مراکش کے شاہی سلطان سے تعلق رکھتےہیں۔ان کے حالات زندگی کے بارے میں چند معلومات جو ملی ہیں ان کے مطابق ان کو اور ان کے دیگر ساتھیوں جن میں کالی عبد الروف ،نور امام اور بدروئڈئین پر ڈچوں کے خلاف انگریزوں کا ساتھ دینے جیسی سازش میں ملوث ہونے جیسے جرم میں قید کیا گیا، 6 اپریل 1780 کو ریاستی قیدی کی حیثیت سے کیپ لایا گیا اور اسے روبین جزیرے میں قید کردیا گیا جہاں کولی عبد الرؤف اور بدروڈین کی موت ہوگئی۔جزیرے روبین میں قید ہونے کے دوران ، امام عبد اللہ نے اسلامی فقہ پر ایک کتاب اور قرآن مجید کی متعدد نسخے یادداشت سے لکھیں۔اسلامی فقہ  پر تحریر ان کی کتاب 19 ویں صدی میں کیپ ٹاون کے مسلمانوں کے لئے ایک مستند حوالہ بنی۔1792 میں اپنی بارہ سالہ قید کے بعد جب وہ آزاد ہوئے تو انھوں نے حالیہ ڈرورپ اسٹریٹ میں رہایش اختیار کی اپنے قیام کے دوران انھوں نے  یہ محسوس کیا کہ یہاں کے مسلمانوں کو ایک مسجد اور مدرسہ کی ضرورت ہےلہذا انھوں نے1793 میں مدرسہ کی بنیا د رکھی ان کی ترجیح خاص طور پر غلاموں کے بچوں کو عربی پڑھنا اور لکھنا سکھانا تھی ، ان کی انھیں کوششوں کی وجہ سے مقامی لوگ انھیں تیان گورو یعنی عظیم استاد کے نام سے پکارتے، ان کی دوسرا ترجیح نماز جمعہ کے لیے جگہ کا حصول تھا، جب ان کی نماز جمعہ کے لئے جگہ نہ ملی تو انھوں نے  ایک بے کار کھدائی والی جگہ پر نماز جمعہ کی امامت کا آغاز کر دیا۔1795 میں انہوں نے ڈورپ اسٹریٹ مدریسہ کے احاطے میں جنوبی افریقہ میں پہلی مسجد قائم کی۔ انہوں نے یہ سب کچھ اس وقت کیا جب 1804 میں  کیپ میں اسلام پر عمل کرنا ایک جرم تصور کیا جاتا تھا۔