محبت مشن انٹرنیشنل

سلسلہ ء قادریہ قلندریہ

کنارہ پا نہیں سکتا حقیقت سمندر کی
عقل والا کیا جانے حالت کسی کے اندر کی
بدلتے ہیں اندازِ زمانہ جن سے محمود
وہ مظہر جمالِ ذات ہے صورت قلندر کی

حضور مستوار قلندر کی یہ رباعی قلندر کا بہترین تعارف کراتی ہے کہ زمانے کا نظام جن لوگوں سے چلتا ہے وہ ذاتِ قلندر ہے ۔ اور شانِ قلندر بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صورتِ قلندر اس ذاتِ پاک کے حُسن کا مظہر ہے۔ اس رُباعی سے خوب اور واضح پتہ چل جاتاہے کہ شانِ قلندرکیا ہے۔ پھربھلا عام لوگ کیوں کر اس کو پہچان سکیں۔ جس پہ اللہ پاک فضل و کرم کرتاہے، اس پر حقیقت قلندرواضح کر دی جاتی ہے۔اللہ پاک کے کرم بِنا حقیقتِ قلندر قطعاً سمجھ نہیں آسکتی اور نہ ہی کوئی سمجھ سکتا ہے۔
حضور مخدوم پیر سید رسول شاہ خاکی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ” قلندر اس دور میں بہت کم پائے جاتے ہیں۔ قلندر حال کا نام ہے ،قال کا نہیں ۔ صوفیاء کے گروہ میں اُس جماعت کو قلندر کہتے ہیں جن میں اعمالِ ظاہری تو کم ہوتے ہیں مگر اعمال باطنی ان کے بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اعمال باطنی یہ ہیں کہ اللہ تعالی کے ساتھ معاملہ درست رکھا جائے۔قلب و نظر کی نگہداشت رکھی جائے۔ غیر اللہ کی طرف متوجہ نہ ہُوا جائے ۔ ہمیشہ قلب کو مشغول ذکر رکھا جائے۔ سب کے ساتھ خیر خواہی کا معاملہ کیا جائے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ قلندر کی سب سے بڑی پہچان یہ ہے کہ وہ ہمہ وقت تفکر اور مراقبہ میں رہتا ہے۔ قلندر کو دنیا کی وضع اور رسوم کی پرواہ نہیں ہوتی ۔ اس کا دِل صاف اور سادہ ہوتا ہے۔ اس کی آرزویہ ہوتی ہے کہ خُدا سے تعلق قائم کر کے باقی سب کو ترک کر دیا جائے۔”
حضور مستوار قلندرکی ایک اور رباعی میں بیان کیا گیا ہے:

شہرتِ قلندر سے منافق غمگین ہوتے ہیں
نظرِ نبی سے ہے بتایا کہ ایسے جانشین ہوتے ہیں
اتنا دیکھ کہ بھی جو نہ سمجھ سکے محمود
حقیقت میں ایسے لوگ کم ترین ہوتے ہیں

چونکہ قلندر حق کی آواز ہوتی ہے اور حق کی آواز سے منافق لوگ ہمیشہ تنگ رہتے ہیں ۔ اللہ پاک ان کو پریشان رکھتا ہے۔ اس رباعی کا مطلب یہی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر ہے ۔ جن سے حضور مستوار قلندر اپنے مشن میں کامیاب ہیں اور یہی جانشینی کا اعلیٰ ثبوت ہے۔ سلسلہ قلندریہ کا مشن اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر اور محبت کو عام کرنا اور صیحح سِلسلئہ قلندر یہ کا پر چار کرناہے۔ کیونکہ لوگ صرف بے نماز اور چرس اور بھنگ پینے والوں کو ہی قلندر سمجھتے ہیں حالانکہ یہ اس کے برعکس ہے۔اس لیے صحیح سلسلہ قلندریہ کو واضح کرنا ہمارا مقصود ہے۔

Play Video